(علی اکبر، قذافی بٹ) پنجاب کی صوبائی کابینہ نے نیا بلدیاتی نظام تشکیل دینے کی منظوری دے دی جبکہ صحت کی بہتر سہولتوں کے لیے مفت ادویات کی فراہمی ، انصاف صحت کارڈ جاری کرنے اور نئی بھرتیوں پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔
سٹی 42 کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت کل پنجاب کابینہ کا پہلا اجلاس ہوا جس میں بڑے بڑے فیصلے کیے گئے۔ کابینہ اجلاس میں محرم الحرام کے حوالے سے کیے جانے والے انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں پنجاب میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔ اجلاس میں محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات، محکمہ خزانہ اور لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈویلپمنٹ ، محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن، محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر اور محکمہ سکولز ایجوکیشن سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ نیا بلدیاتی نظام تشکیل دیا جائے گا جس کے ذریعے ترقیاتی منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔ پولیس کو غیر سیاسی بنانے کیلئے ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔ اور کے پی کے ماڈل سامنے رکھا جائے گا۔ عوام کو صحت کی یکساں اور جدید ترین سہولت کی فراہمی کے لئے پہلے مرحلے میں 3 نکات پر فوری عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔ جن میں ایمرجنسی میں میسر سہولتوں میں بہتری، مفت ادویات کی فراہمی اور انصاف صحت کارڈ کا اجراء شامل ہیں۔ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام شروع ہوگا۔ اس سلسلے میں ٹھوس منصوبہ بندی کرکے آئندہ 100 روز میں جامع روڈ میپ دیا جائے گا۔
گڈگورننس، میرٹ، شفافیت، کفایت شعاری اور سادگی حکومت کی اولین ترجیح ہوگی۔ کفایت شعاری کے حوالے سے کمیٹی بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ پرائمری تعلیم کے حوالے سے بچوں کی انرولمنٹ کے ٹارگٹ تمام اضلاع کو دیئے جائیں گے۔
کاٹیج انڈسٹری کے حوالے سے بھی فیصلہ کیا گیا تاکہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو قرضے دے کر اپنے پائوں پر کھڑا کیا جاسکے۔ فنی تعلیم کے حوالے سے ٹیوٹا کے کردار کو مزید بڑھانے اور سکلڈ لیبر پیدا کرنے کے حوالے سے بھی فیصلہ کیا گیا۔ کم ترقی یافتہ علاقوں کی ترقی کیلئے منصوبہ بندی کی جائے گی۔
صوبائی کابینہ کے پہلے اجلاس کے بعد فیصلوں کا اعلان کرتے ہوئے وزیراطلاعات فیاض الحسن چوہان نے بتایا کہ نئی نوکریوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ پنجاب کی کابینہ گریڈ 1 سے 20 تک پالیسی بنائے گی۔ پبلک سروس کمیشن کے علاوہ تمام براہ راست نئی نوکریوں پر پابندی ہوگی۔ بلدیاتی نظام کو مضبوط کرنے کے لیے 30 نومبر تک قانون سازی کرنے کا بل اسمبلی میں لایا جائے گا۔ ایسا نظام بنایا جائے گا جس میں بلدیاتی نمائندوں کے پاس اختیارات ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ صحت کے شعبے میں انقلابی اقدامات کرتے ہوئے صحت کارڈ کا اجراءکیا جائے گا۔ پولیس کو غیر سیاسی بنانے کے لیے قانون سازی کی جائے گی۔
وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ کفایت شعاری پر عملدرآمد کیا جائے گا، ہر افسر ایک گاڑی استعمال کرے گا۔