سٹی42: پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کے اعلان کو عام شہریوں نے اونٹ کے منہ میں زیرہ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔
وفاقی حکومت نے ہفتہ کی شب پونے بارہ بجے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا جس کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 8 روپے کمی کر دی گئی جبکہ ڈیزل کی قیمت 11 روپے کم کی گئی۔ اس سے پہلے گزشتہ ایک ماہ کے دوران دو مرتبہ یکم ستمبر اور اس کے بعد 15 ستمبر کو وفاقی حکومت نے پٹرول اورر ڈیزل کی قیمت میں ہوشربا اضافہ کر دیا تھا۔اس اضافہ کے نتیجہ میں تاریخ میں پہلی مرتبہ پٹرول کی 290 روپے فی لٹر سے بڑھ کر پہلے 305 روپے ہوئی اور پھر پندرہ دن بعد مزید ہوشربا اضافہ کر کے اسے 332 روپے لٹر پر پہنچادیا گیا۔ ڈیزل کی قیمت بھی 293 روپے سے چھلانگ لگا کر تین سو روپے کی نفسیاتی حد سے بہت اوپر 312 روپے پر چلی گئی تھی پھر دو ہفتے بعد 16 ستمبر سے ڈیزل مزید مہنگا کر کے اس کی قیمت 330 روپے لٹر تک پہنچا دی گئی۔
اب قیمت میں 8 روپے کمی کے بعد پٹرول کی نئی قیمت اب 323 روپے 38 پیسے(عملاً 325 روپے)ہو گی۔ سوشل میڈیا پر پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں حالیہ معمولی کمی کو مہنگائی کے ستائے ہوئے عوام کے ساتھ حکومت کا سنگین مذاق قرار دیا جا ہا ہے۔
عوام کا کہنا ہے کہ ڈیزل کی قیمت میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران بھاری اضافہ سے شہروں میں چلنے والی لوکل ٹرانسپورٹ سے لے کر انٹر سٹی ٹرانسپورٹ حتیٰ کہ ریلوے تک نے اپنے کرایوں میں من مانا اضافہ کر دیا ہے۔ ڈیزل کی قیمت میں صرف 11 روپے لٹر سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا کیونکہ حکومت ٹرانسپورٹ کے کرائے کم کروانے کی نہ اہلیت رکھتی ہے نہ اس میں دلچسپی رکھتی ہے۔
واضح رہے کہ آج شب ڈیزل کی قیمت میں 11 روپے کی کمی کی گئی ہے۔ ڈیزل کی قیمت اب 318 روپے 18 پیسے ہو گی۔ پٹرول اور ڈیزل کی نئی قیمتوں کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
نئی قیمتوں کا اطلاق آج شب 12 بجے سے ہو چکا ہے۔