جنیدریاض: سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے گورنمنٹ مسجد مکتب سکول بند کر دیئے، سینکڑوں طلباء تعلیم سے محروم، والدین پرائیویٹ سکولوں کی بھاری فیسیں ادا کرنے سے قاصر، مسجد مکتب سکول میں پڑھانے والے اساتذہ و دیگر عملہ دوسرے سکولوں میں منتقل کردیا گیا۔
وزیر تعلیم پنجاب ایک طرف شرح خواندگی میں اضافہ کے لیے 10 موبائل سکول اور 100 نئے پرائمری سکولز کھولنے کا اعلان کرتے ہیں تو دوسری طرف پہلے سے موجود گورنمنٹ مسجد مکتب سکول بند کر دیئے گئے ہیں، والدین کا کہنا ہے کہ بند ہونے والے مسجد مکتب سکولوں کے قرب وجوارکوئی سرکاری سکول دستیاب نہیں جہاں وہ اپنے بچوں کو باآسانی بھیج سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تعلیمی سیشن کے دوران حکومت کا مسجد مکتب سکول بند کرنا سمجھ سے بالاتر ہے، طلباوطالبات نے وزیر اعلی پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ مسجد مکتب سکولوں کو دور دراز سکولوں میں زم کرنے کہ بجائے قریب ہی کرایہ کی بلڈنگ میں شفٹ کردیا جائے۔
اساتذہ کا کہنا ہے کہ مسجد مکتب سکول شفٹ کیے جانے سے یقینا والدین کو پریشانی کا سامنا ہے، مسجد مکتب سکول بند کرنے سے غوثیہ معصومیہ حفیظ روڈ میں 106، لال مسجد قصور پورہ میں 100 اورپنجلی پیر میں 124، چوہان کالونی شاد باغ میں 105اور مسجد مکتب علی ہجویری میں زیر تعلیم 123 طلباء کے سکول چھوڑ جانے کا خدشہ پیدا ہوگیا جس کے لیے ایجوکیشن اتھارٹی لاہور کو فوری نوٹس لیتے ہوئے والدین کی خواہیش کے مطابق بچوں کیلئے قریبی علاقہ میں متبادل بلڈنگ کا انتظام کرنا ہوگا تا کہ ننھے طلباء کا مستقبل برباد ہونے سے بچایا جاسکے۔