ملک اشرف: علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر غیر ملکی خاتون سے ساڑھے آٹھ کلو ہیروئین کی برآمدگی کا معاملہ. لاہور ہائیکورٹ میں منشیات کے مقدمہ میں سزا یافتہ غیر ملکی خاتون کی بریت کے لئے دائر اپیل پر سماعت, عدالت نے ساڑھے آٹھ کلو ہیروئن کی برآمدگی ثابت نہ ہونے پر ملزمہ کو بری کردیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے ٹریسا ہیسکووا کی اپیل پر سماعت کی۔ اپیل کندہ کی جانب سے سیف الملوک ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ چیک ری پبلک کی خاتون کواپنے ملک جاتے ہوئے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر تلاشی کے دوران ساڑھے آٹھ کلو ہیروئین برآمد کی گئی۔
کسٹم برآمد کرنے والے متعلقہ انسپکٹر سمیت دیگر متعلقہ افسران کا ٹرائل کورٹ میں بیان قلمبند نہیں کرایا گیا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق برآمدگی کرنے اور اس سے متعلقہ تمام افسران کا عدالت میں بیان قلمبند ہونا ضروری ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج لاہور نے تمام متعلقہ افسران کے بیانات قلمبند نہ ہونے کے باوجود ملزمہ کو ساڑھے آٹھ سال سزا سنا دی۔
درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی کہ عدالت ٹرائل کورٹ کا ملزمہ کو سزا دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے اسے بری کرنے کا حکم دے۔ عدالت نے چین آف کسٹڈی ثابت نہ ہونے پر ملزمہ کو ساڑھے آٹھ سال سزا دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ سرکاری وکیل کی جانب سے ملزمہ کی بریت کے لئے دائر اپیل کی مخالفت کی گئی۔