(زاہد چودھری) صوبائی درالحکومت لاہور میں کورونا وائرس کیساتھ ڈینگی وائرس نے بھی ڈیرے ڈال لیے، گزشتہ 24 گھںٹوں کے دوران ڈینگی بخار کے مزید 3 نئے مریض سامنے آگئے۔
ترجمان پرائمری ہیلتھ کےمطابق مطابق پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی وائرس کے4 کنفرم کیسز سامنے آئےہیں، رپورٹ ہونے والے ڈینگی بخار کے 3 کنفرم مریضوں کا تعلق لاہور سے جبکہ 1 مریض اٹک سے رپورٹ ہوا ہے، صوبے بھر میں ڈینگی کے 564 مشتبہ مریض ہسپتالوں میں رپورٹ ہوئے جن کی تشخیص کا عمل جاری ہے۔
رواں برس اب تک لاہور میں 74 اور پنجاب بھر میں ڈینگی بخار کے147 کنفرم مریضوں کی تصدیق ہوچکی ہے، گزشتہ ایک ہفتے کے دوران صوبے بھر میں 1131 مقامات سے ڈینگی مچھر کا لاروا برآمد ہوچکا ہے۔
ترجمان محکمہ صحت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے اردگرد کے ماحول کو خشک اور صاف رکھ کر ڈینگی وائرس سے محفوظ رہیں، ڈینگی اورکورونا کی علامات ظاہر ہونے پر طبی رہنمائی کے لئے 1033پر رابطہ کریں، ڈینگی ٹیمیں آپ کے علاقے میں نہ پہنچیں تو 1033 پر شکایت درج کروائیں۔
طبی ماہرین کے مطابق ڈینگی بخار ایک خاص قسم کے مچھر کے کاٹنے سے ہوتا ہے، ڈینگی بخار کی نمایاں علامات میں تیز بخار ،سر درد ،متلی ،جوڑوں اور پٹھوں میں شدید درد اور ڈائریا شامل ہیں ۔ ڈینگی مچھر کے کاٹنے کا صبح سویرے اور غروب آفتاب کے وقت خطرہ زیادہ ہوتا ہے، ان اوقات میں لمبی آستین والی قمیض پہنی جائے، بلا ضرورت گھروں سے باہر نہ نکلا جائے، کسی بھی جگہ گھر میں پانی جمع نہ ہونے دیا جائے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہےکہ پودوں اور بیلوں کی کیاریوں میں مچھر مار سپرے کرائی جائے، جسم کے کھلے حصے، منہ اور بازوؤں پر مچھر بھگانے والا لوشن لگایا جائے، گھروں اور دفاتر میں مچھر مار سپرے، کوائل اور میٹ کا استعمال کیا جائے، کھڑکیاں اوردروازے بند رکھے جائیں۔