ویب ڈیسک: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ شیخ راشد شفیق کی گرفتاری شرمناک ہے۔مجھ پر توشہ خانہ کا الزام لگایا جارہا ہے، جب کہ ان کے دور میں تحائف لینے کے لئے 15 فیصد رقم توشہ خانہ کو جاتا تھا، ہمارے دور میں توشہ خانہ کو 50 فیصد جاتا تھا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ مدینہ میں جب واقعہ ہوا اس وقت ہماری شب دعا کی تقریب چل رہی تھی، جب شب دعا سے فارغ ہوئے تو مدینے کے واقعے کا علم ہوا، ہم پر الزام لگایا جارہا ہے کہ مسجد نبویﷺ کی توہین کا ہم نے کہا تھا۔
اس سے بے وقوفانہ کیس کیا ہوسکتا ہےکہ مدینہ میں کوئی حرکت ہوتی ہے اور اگلے دن ان کی مہم چل جاتی ہے کہ یہ سب ہم نے کروایا، چیلنج کرتاہوں یہ عوام میں کہیں بھی جائیں ان کے ساتھ یہی ہوگا۔ امریکا تک میں لوگ ان کے خلاف باہر نکلے ہوئے ہیں ، انہیں اندازہ نہیں کہ عوام ان پر کس قدر غصہ ہیں، ہم پر الزام ڈالنا کہ مدینہ میں ہم نے آوازیں لگوائیں ،کوئی سوچ بھی نہیں سکتا کہ وہ ایسا کرے ، ان کو اپنی چوریوں پر عوامی ردعمل مل رہا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ شیخ رشید کے بھتیجے کو ائیر پورٹ سے گرفتار کرکے جیل میں ڈالنے سے زيادہ شرمناک بات کیا ہوسکتی ہے لیکن یہ اسی طرح کے لوگ ہیں۔پریس کانفرنس میں عمران خان نے فرح خان کو بھی بے قصور قرار دیا اور کہاکہ ان کے خلاف انتقامی کارروائی ہورہی ہے کیوں کہ وہ ان کی اہلیہ کی دوست ہیں۔
تحریک انصاف کے چیئرمین کامزید کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی دونوں دو دو مرتبہ اقتدار میں رہیں، دونوں نے اپنے دور حکومت میں کرپشن کی، 2008 سے 2018 تک دونوں جماعتوں کی حکومت تھی، ان دونوں جماعتوں پر کرپشن کے بے پناہ کیسز ہیں۔ شہبازشریف نے 16 ارب روپے کے کیس کا ریکارڈ غائب کردیا ہے، اور خدشہ ہے کہ یہ لوگ کیسز والا تمام ریکارڈ غائب کردیں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ والد وزیر اعظم ضمانت پر ہے بیٹا وزیر اعلیٰ وہ بھی ضمانت پر ہے، یہ وہ خاندان ہے جس نے ملک کو 30 سالوں سے لوٹا ہے، یہ لوگ ہم پر الزام لگا رہے تھے کہ انتقامی کارروائی کررہے ہیں ہم نے اپنے دور حکومت میں ان کے خلاف کوئی کرپشن کیسز دائر نہیں کیے، شریف فیملی کے سارے کیسز 2008 سے 2018 تک قائم ہوئے، ہمارے دور میں نیب آزاد ادارہ تھا وہاں یہ کیسز چل رہے تھے، ہمارے دور میں شہباز شریف کے خلاف ایف آئی اے نے صرف مقصود چپڑاسی والا کیس درج کیا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ شہبازشریف کے خلاف 16 ارب روپے کے ایف آئی اے میں کیسز ہیں، اور شہبازشریف نے اس کیس کا ریکارڈ غائب کردیا ہے، انہوں نے اپنے نوکروں کے ناموں پر پیسہ لیا، مقصود چپڑاسی کے نام پر اربوں روپے بیرون ملک بھیجا، یہ لوگ ہنڈی حوالہ کے ذریعے چوری کا پیسہ بیرون ملک بھیجتے ہیں، انہوں نے اس کیس کے افسران کے تبادلے کر دئیے ہیں، پراسیکیوٹر کو عدالت جانے سے منع کردیا گیا ہے، اور سارا ریکارڈ انہوں نے خود لے لیا ہے، خدشہ ہے کہ یہ لوگ ریکارڈ غائب کردیں گے، انہیں ملک کی فکر نہیں اپنے کیسز ختم کرنے پر توجہ دے رہے ہیں، یہ لوگ کرپشن کے سارے کیسز ختم کرائیں گے، لیکن ایف آئی اے کا کیسز بہت زیادہ طاقتور کیس ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پانامہ پیپرز میں انکشافات کے علاوہ بھی چھپی پراپرٹیز ہیں ،40 سے 45 ارب کے 16 کیسز ہیں جن کا فیصلہ ہوچکا ہے، ان کے اوپر 4 نیب کیسز ہیں، نواز شریف کو سزا ہو چکی ہے اور وہ سزا سے بچنے کے لیے ملک سے باہر بھاگے ہیں، حسن نواز ان کے دور میں بیرون ملک فرار ہوئے ہیں، جب ان سے سوال ہوا تو انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے شہری نہیں ہیں، 3 بار ملک کے وزیر اعظم رہنے والے کے بیٹے کہتے ہیں ہم پاکستانی نہیں ہیں، مریم نواز کو بھی سزا ہوچکی ہے۔