(شہزاد خان) وفاقی حکومت کی جانب سے ایک طرف پٹرولیم مصنوعات کی مد میں خوشخبر ی تو دوسری جانب عوام پر ایل پی جی بم گرا دیا گیا،پٹرولیم مصنوعات اور سی این جی کی قیمتوں میں کمی تو ایل پی جی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کردیا، ایل پی جی کی قیمت یکمشت 22 روپے فی کلوگرام بڑھنےسےعوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نےپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا جھانسہ دےکر ایل پی جی کی قیمت میں 22 روپے کا ریکارڈ اضافہ کردیا،جس کے بعد ایل پی جی کی قیمت112 روپے فی کلوگرام ہوگئی ہے،کمرشل سلنڈر4ہزار107 اور گھریلو سلنڈر1ہزار323 روپے کا ہوگیا، ایل پی جی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے سےشہریوں کا پارہ بھی ہائی ہوگیا، وفاقی حکومت کوشدیدتنقید کانشانہ بنایا۔
علاوہ ازیں شہری پیٹرول کی قیمتوں سے بھی نہ خوش ہیں۔ان کا کہناتھا کہ حکومت کو عالمی مارکیٹ کے مطابق ریلیف دینا چاہئے تھا۔حکومت پنجاب کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات پر تیس روپے تک ریلیف دیا گیا ہے جیسے شہریوں نے ناکافی قرار دےدیا، شہری کہتے ہیں عالمی مارکیٹ کے مطابق حکومت نے ریلیف نہیں دیا۔شہریوں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پٹرول 60 روپے تک فی لیٹر ہونا چاہئے۔
حکومت پاکستان اس مشکل وقت میں تو عوام کو سوچ لے۔شہریوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ جلد پٹرول اور ایل پی جی کی پرانی قیمیتیں بحال کی جائیں تاکہ مشکلات کم ہو سکیں۔ ایک ماہ سےلاک ڈاون کے باعث سنگین معاشی تنگدستی کا سامنا ہےاورحکومت نے قیمتوں میں اضافے کا بم عوام کےسروں پر پھوڑ دیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے ایل پی جی کی قیمت میں 22روپے فی کلو کا اضافہ کیا تھا۔اوگرہ نے مئی 2020 کے لئے ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹی فیکیشن بھی جاری کردیا تھا۔ جس کے مطابق گھریلو سلنڈکی قیمت میں256روپے اور کمرشل سلنڈرکی قیمت میں 983روپے اضافہ کیا گیا۔ ملک بھر میں ایل پی جی 90 روپے فی کلوکی بجائے 112روپے فی کلو ، گھریلو سلنڈر1067روپے کی بجائے1323 روپے اور کمرشل سلنڈر4107روپے کی بجائے 5090روپے میں فروخت ہو گا۔
ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے فاونڈر عرفان کھوکھر کا کہناتھاکہ ایل پی جی غریب عوام کا ایندھن ہے، حکومت موجودہ حالات میں ایل پی جی کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے فوری حکمت عملی تشکیل دے۔ ایل پی جی انڈسٹری مشکلات سے دو چار ہے اس لئے حکومت بیل آوٹ پیکچ فراہم کرے، ایل پی جی پر لیوی ٹیکس،ایڈوانس ٹیکس اور جنرل سیل ٹیکس فوری ختم کیا جائے۔