قاسم علی شاہ اور بورڈ آف گورنرز کو فوری کام سے روکنے کی استدعا مسترد

قاسم علی شاہ اور بورڈ آف گورنرز کو فوری کام سے روکنے کی استدعا مسترد
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف: لاہور ہائیکورٹ نے الحمراء آرٹس کونسل کے 11بورڈ آف گورنرز اور چئیرپرسن قاسم علی شاہ کی  تعیناتی کے خلاف درخواست پر ایڈوکیٹ جنرل پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب  کرلیا،عدالت نے  چئیرپرسن قاسم علی شاہ اورالحمراء آرٹس کونسل کے بورڈ آف گورنرز کو فوری کام سے روکنے کی استدعا مسترد کردی۔

جسٹس شجاعت علی خان نے شہری محمد علی کی درخواست پر سماعت کی۔خاتون وکیل نے موقف اختیار کیا کہ 17 فروری 2023 کو ان کو تعینات کیا گیا ، جسٹس شجاعت علی خان نے  وکیل درخواست گزار سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا اس حوالے سے کوئی رولز ہیں؟ تو وہ پڑھیں ، خاتون وکیل نے متعلقہ رولز پڑھ کر سنائے اور عدالت کو بتایا کہ  دو قواعد وضوابط  ہیں، جن پر قاسم علی شاہ اور دیگر بورڈ آف گورنرز پورا نہیں اترتے ۔
پھر فاضل جج نے کہا کہ الیکشن رولز پڑھ کر سنائیں ، خاتون  وکیل نے جواب دیا کہ نگران  حکومت نے روازنہ کی بنیاد پر کام کرنا ہوتا ہے، یہ تین ماہ کے لئے تعیناتی کرسکتی ہے ۔لیکن نگران حکومت نے تین سال کے لئے تعیناتی کردی ۔بورڈ آف گورنر کے عہدے کےلیے متعلقہ افراد کو آرٹ یا کلچر کی فیلڈ سے تعلق ہونا چاہیے ، قاسم علی شاہ سمیت دیگر ممبران کا آرٹ یا کلچر سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

 درخواست میں نگراں وزیر اعلی پنجاب , چئیرپرسن قاسم علی شاہ اور بورڈ آف گورنرز کے 11ممبران کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار نے عدالت  سے قاسم علی شاہ سمیت  تمام بورڈ آف گورنرز کی تعیناتی کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ۔عدالت سے کیس کے حتمی فیصلے تک   الحمراء آرٹس کونسل کے 11بورڈ آف گورنرز اور چئیرپرسن قاسم علی شاہ کو کام سے روکنے کی بھی استدعا کی گئی ہے۔