صاف پانی فراہمی پنجاب حکومت رواں سال ایک پائی بھی خرچ نہ کرسکی

صاف پانی فراہمی پنجاب حکومت رواں سال ایک پائی بھی خرچ نہ کرسکی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(علی عباس) پنجاب میں صاف پانی کے ترقیاتی بجٹ کو مزید 10ارب روپے کا چونا لگ گیا، صاف پانی کے فنڈز لاہور رنگ روڈ اور اراکین اسمبلیوں کی سکیموں پر خرچ ہونگے، صوبائی محکمہ پی اینڈ ڈی نے پر پوزل ایوان وزیراعلیٰ کو ارسال کردیا۔

تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب کی جانب سے لاہور اور پنجاب بھر میں صاف پانی کی فراہمی کے لیے راواں مالی سال کے بجٹ میں پچیس ارب روپے کے فنڈز مختص کیے تھے جس میں تاحال صاف کمپنیوں کی جانب سے ایک پائی بھی نہ خرچ کی گئی,  جس پر حکومت پنجاب نے صاف پانی کمپنیوں کے لیے مختص بجٹ دیگر ترقیاتی منصوبوں کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

راواں سال دوہزار سترہ اٹھارہ کے نصف مالی سال سے قبل حکومت پنجاب نے پانی کے منصوبوں کی پندرہ ارب روپے کی خطیر رقم دیگر ترقیاتی منصوبوں کو منتقل کی  جبکہ مختلف دیگر منصوبہ جات سے بھی فنڈز ٹرانسفرکیے گئے جن میں پنجاب کے کسانوں کا پانچ ارب اورینج ٹرین منصوبے کو منتقل کیا گیا، شیخو پورہ    پنجاب کے دیگر اضلاع میں سیف سٹی پراجیکٹ کی دو ارب روپے کی رقم لاہور میں ایک موریہ پل کی تعمیر کے لیے منتقل کیے گئے،دیگر اضلاع میں ٹرانسپورٹ کی فراہمی کا ڈیڑھ ارب فیصل آباد میں منتقل کیا گیا ۔

پنجاب بھر میں طلبا کے لیے اضافی کالا رومز کی تعمیر کے تین ارب روپے سی ٹی ڈی کے دفتر ، اربن ڈویلپمنٹ کی اسکیموں کو منتقل کیے گئے، ایس ایم ای کریڈٹ اسکیم اڑھائی ارب روپے لاہور میں اسپورٹس کمپلیکس کو منتقل کردیئے گئے , وی جی ایف بلاک ایلوکیشن سے دو ارب روپے وزیر اعلی پنجاب کے خصوصی پیکج کو منتقل کردئیے گئے، اسی طرح میں اب پنجاب میں صاف پانی کے ترقیاتی بجٹ کو دس ارب روپے کا مزید کٹ لگادیا گیا , صاف پانی کے فنڈ رنگ لاہور رنگ روڈ اور اراکین اسمبلیوں کی اسکیموں پر خرچ ہوں گے۔

صوبائی محکمہ پی اینڈ ڈی نے پرپوزل تیار کرکے ایوان وزیر اعلی کو ارسال کردیا ہے۔راواں سال صاف پانی کے لیے مختص پچیس ارب روپے مختص کیا گیا تھا, پندرہ ارب روپے نصف مالی سال سے پہلے اسپورٹس ،سیکورٹی اور دیگر منصوبوں کے لیے منتقل کیا گیا تھا, راواں سال لاہور اور پنجاب بھر میں صاف پانی کی فراہمی پر مختص بجٹ کی ایک پائی بھی خرچ نہ کی گئی۔

محکمہ خزانہ اور پی اینڈ ڈی حکام کا موقف ہے کہ صاف پانی پراجیکٹ کے مذکورہ فنڈز فاسٹ ٹریک منصوبوں پر خرچ ہونگے تاکہ انکو جلد مکمل کیا جاسکے , حکام کا موقف ہے کہ مالی سال ختم ہونے کو ہے اور اسی وجہ سے فنڈز کو ضائع کرنے کی بجائے انہیں دیگر منصوبوں پر استعمال کیا جارہا ہے جبکہ صاف پانی کمپنیوں کی جانب سے اس سلسلہ میں کچھ خاص اقدامات نہیں کیے گئے۔