کفایت علی: نیب کی جانب سے چیئر مین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )عمران خان کی گرفتاری اور وارنٹ کے اجراءکا معاملہ ، عمران خان نے چئیرمین نیب کیخلاف بھرپور قانونی چارہ جوئی کا آغاز کر دیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق 9 مئی کو سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی نے چئیرمین نیب لفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد کو 15 ارب ہرجانے کا نوٹس بھجوا دیا ہے ،نوٹس چیئرمین تحریک انصاف کے وکیل ابوذر سلمان نیازی کی جانب سے بھجوایا گیاہے۔
پی ٹی آئی وکیل کی جانب سے بھجوائے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے وارنٹ گرفتاری یکم مئی کو چھٹی کے روز جاری کیے گئے، وارنٹ جاری ہونے کے بعد ان کو 8 روز تک خفیہ رکھا گیا، عمران خان کو 9 مئی کو رینجرز کے ذریعے ایک دہشتگرد یا کالعدم تنظیم کے رکن کی طرح گرفتار کیا گیا، وارنٹ گرفتاری نیب آرڈیننس کی دفعہ 24 کے مطابق غیر قانونی تھے، قانونی تقاضے کے مطابق عمران خان کو بار بار نوٹسز نہیں بھجوائے گئے، نیب انکوائری کو تفتیش میں خفیہ طور پر تبدیل کر دیا گیا۔
وکیل ابوذر کی جانب سے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ نیب قانون کے سیکشن 13 کے مطابق انکوائری کو تفتیش میں تبدیل کرتے وقت ملزم کو آگاہ کرنا لازم ہے ، سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں عمران خان کی گرفتاری کو غیر قانونی و غیر آئینی قرار دیا، چیئرمین نیب نے عمران خان کے بنیادی آئینی حقوق کی خلاف ورزی کی ہے، چیئرمین نیب نے دانستہ طور پر غیر قانونی کارروائی کی جس سے ان کی بدنیتی واضح ہے۔
چیئر مین نیب کو بھیجے گئے نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ بدنیتی کی صورت میں چیئرمین نیب کو قانونی کارروائی سے کسی قسم کا تحفظ یا استثنیٰ حاصل نہیں ہے، چیئرمین نیب فوری طور پر چیئرمین تحریک انصاف سے غیرمشروط معافی مانگیں، لفٹیننٹ جنرل (ر) نزیر احمد تحریک انصاف کو 15 ارب بطور ہرجانہ ادا کریں، چیئرمین نیب نے معافی نہ مانگی تو قانونی کارروائی آگے بڑھائیں گے۔