ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اداکارہ میرا کو عدالت نے اہم کام کرنے سے روک دیا

اداکارہ میرا کو عدالت نے اہم کام کرنے سے روک دیا
کیپشن: Meera
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی42)گھردھوکے سے نام کرایا یا تحفے میں ملا؟ عدالت نے ایک کنال کا گھر اپنے نام کرانے کے کیس میں ادارہ میرا کے وکلا کو بحث کے لئےطلب کرلیا،فیصلہ ہونے تک اداکارہ کو گھر فروخت کرنے سے روکنے کا حکم دے دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق اداکارہ میرا کےسابق عتیق الرحمان کی رشتہ دار خاتون نےدعویٰ کیا کہ اداکارہ میرا نے دھوکہ دہی سے میرا گھر اپنے نام کرایا،سول کورٹ میں اداکارہ میرا کےخلاف کیس پر سماعت ہوئی،عدالت نے اداکارہ میرا کے وکلاء کو بحث کے لئےطلب کر لیا،سول جج عدنان علی نے کیس پر سماعت کی،درخواست گزار تسلیم کوثر نے اداکارہ میرا کےخلاف گھر کی ملکیت سے متعلق دعوی دائر کر رکھا ہے۔

مزید پڑھئے: سکینڈل کوئین میرا کی والدہ نے اوورسیز پاکستانی کو دھوکہ دیدیا

خاتون نے موقف اختیار کیا کہ اداکارہ میرا نے دھوکا دہی سے 1 کنال کا گھر اپنے نام کروایا، عدالت نے آئندہ سماعت پر اداکارہ میرا کے وکلاء سے حتمی دلائل طلب کر لئے،عدالت میں اداکارہ میرا کی جانب سے جواب جمع کرا دیا گیا ہے، اداکارہ میرا کا موقف ہے کہ سابق شوہر عتیق الرحمان نے گھر تحفہ کے طور پر دیا،درخواست گزار خاتون نے موقف اختیار کیا کہ اداکارہ گھر فروخت کرنا چاہتی ہے، کیس کا فیصلہ ہونے تک عدالت اداکارہ میرا کو گھر فروخت کرنے سے روکنے کا حکم دے۔

واضح رہے کہ اداکارہ میرا کی والدہ نے فروخت کی گئی پراپرٹی پر دوبارہ قبضہ کرنے کی کوشش کی، شفقت زہرہ نےگلبرگ 2 میں اوورسیز پاکستانی میاں شاہد محمود کوپراپرٹی بیچی، متاثرہ شہری میاں شاہد محمود کا کہناتھا کہ اداکارہ میرا کی والدہ شفقت زہرہ سے 10 کروڑ روپے میں ایم ایم عالم روڈ پر کمرشل پراپرٹی خریدی،  9 کروڑ ادا کرنے اور قبضہ حاصل کرنے کے بعد رجسٹری کا مطالبہ کیا، پراپرٹی کا سٹے لیا ہوا ہے۔

 شہری کا کہناتھا کہ تمام ادائیگیوں اور پراپرٹی کے کاغذات موجود ہیں، اوورسیز شہری نے کہا کہ آج میرا کی والدہ شفقت زہرہ اپنے غنڈوں کے ہمراہ پراپرٹی میں گھس آئی اور دوبارہ قبضہ کی کوشش کی،پراپرٹی پر میرا دفتر قائم ہے، میرا اور اس کی والدہ نے پہلے بھی گھروں پر قبضے کئے ہوئے ہیں،وزیراعظم اور سی سی پی او لاہور سے انصاف کی اپیل ہے،ایس کالی بھیڑوں کو بے نقاب کیا جائے۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer