تعمیراتی کمپنیوں کی موجیں، بڑا ریلیف دینے کی سفارش

 تعمیراتی کمپنیوں کی موجیں، بڑا ریلیف دینے کی سفارش
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

علی رامے: ایک طرف اربوں کے ٹھیکے تو دوسری طرف بجٹ میں ٹیکس چھوٹ، حکومت نے نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام پر کام کرنے والی تعمیراتی کمپنیوں سے صوبائی ٹیکس وصول نہ کرنے کی سفارشات تیار کرلی۔

پنجاب حکومت نے اربوں روپے مالیت کے ہاؤسنگ اسکیم کے حکومتی منصوبے کے ٹھیکیداروں کو ٹیکس نیٹ سے نکالنے کی تیاری کر لی۔ نئے مالی سال میں بھی تعمیراتی کمپنیوں پر نوازشات برقرار رکھنے کی سفارشات تیار کرلی گئی ہیں۔ کنسٹرکشن کمپنوں کو ٹیکس چھوٹ دینے سے قومی خزانے کو نقصان پہنچے گا۔تحریک انصاف کے ہاؤسنگ پروگرام کے ٹھیکداروں سے ٹیکس وصولی نہیں ہوگی۔

دوسری جانب پنجاب حکومت نے سرکاری سکولوں کے آخری کوارٹر میں نان سیلری بجٹ کے فنڈز میں کٹوتی کردی ہے۔ شہر کے 11 سو سے زائد سرکاری سکولوں کے نان سیلری بجٹ میں ڈیڑھ کروڑ روپے کی کٹوتی کی گئی ہے۔ سکول ایجوکیشن حکام کے مطابق محکمہ خزانہ نے پنجاب کے 48 ہزار سرکاری سکولوں کے آخری کوارٹر کے بجٹ میں 2 ارب 40 کروڑ روپے کا کٹ لگایا ہے، جس کی وجہ سے براہ راست سرکاری سکولوں کے سربراہان کو انتظامی طور پر مشکلات پیش آئیں گی۔

دو ارب چالیس کروڑ روپے کے بقایا فنڈز لینے کیلئے محکمہ سکول ایجوکیشن کی کوششیں ناکام ہوگئی ہیں۔ چوتھی سہ ماہی میں 48 ہزار سکولوں کو صرف 1 ارب روپے کے فنڈز جاری کیے گئے ہیں،بجٹ کم ملنے سے سکول سربراہان کو بل،سٹیشنری،مرمت،سویپراور فلکس کی ادائیگیوں میں مشکلات ہونگی جبکہ بیشتر سکولوں کے اکائونٹ میں صرف 7 سے 10 ہزار روپے منتقل ہوئے ہیں۔ محکمہ سکول ایجوکیشن کے حکام کے مطابق مذکورہ سہ ماہی میں کم بجٹ ملنے سے سکول سربراہان پریشانی سے دوچار ہیں۔