ملک محمد اشرف : لاہور ہائیکورٹ میں ڈی جی سو شل ویلفیئر پنجاب کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت، عدالت نے ڈی جی عائشہ سعید کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ۔
جسٹس شمس محمود مرزا نے کرافٹ سپروائزر نادیہ وقاص کی درخواست پر سماعت کی ۔درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ 2018 میں بھرتی ہوئی ۔ ابھی تک مسلسل ڈیوٹی سرانجام دے رہی ہے ۔درخواستگزار گزشتہ اٹھارہ ماہ کی تنخواہ نہیں دی گئی ،متعلقہ افسران کو درخواستیں دیں ،شنوائی نہیں ہوئی،شنوائی نہ ہونے پر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا ۔
عدالت نے درخواست نمٹاتے ہوئے ڈی جی سوشل ویلفئیر کو زیر التواء درخواست کا قانون کے مطابق فیصلے کا حکم دیا ۔عدالت کے اکتوبر 2019 کے حکم کی تعمیل نہین کی جا رہی ،درخواستگزار نے استدعا کی کہ حکم عدولی پر ڈی جی شوشل ویلفیئر پنجاب کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔عدالت نے وکیل کا موقف سننے کے بعد ڈائریکٹر جنرل سوشل ویلفئیر ہنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ۔
دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ میں چئیرمین پاکستان ریلوے کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی ،عدالت نے چیئرمین پاکستان ریلوے حبیب الرحمن گیلانی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ۔جسٹس شاہد کریم نے بیوہ نرگس بیگم کی درخواست پر سماعت کی ۔درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ. اسکے شوہر حبیب کا دوران سروس انتقال ہوا ۔اسکو پرائم منسٹر ریلیف پیکج کے تھت 4،2 ملین کی رقم معاوضہ کے طور پر ادا نہ کی گئی ۔
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ معاوضہ کی ادائیکی کے لئے چئرمین پاکستان ریلوے سمیت دیگر متعلقہ حکام کو درخواستیں دیں ۔شنوائی نہ ہونے پر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا ۔عدالت نے اسکی درخواست نمٹاتے ہوئے چیئرمین پاکستان ریلوے کو قانون کے مطابق فیصلے کا حکم دیا ۔عدالت کے 14فروری 2020 کے حکم کی پاسداری نہین کی جا رہی ۔درخواستگزار نے استدعا کی کہ حکم عدولی پر چیئرمین پاکستان ریلوے کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔عدالت نے وکیل کا موقف سننے کے بعد چئرمین ریلوے سے جواب طلب کرتے ہوٙئے سماعت ملتوی کردی۔