خان صاحب! ہمت ہے تو سامنے آکر مقابلہ کریں، بلاول کا پھر چیلنج

خان صاحب! ہمت ہے تو سامنے آکر مقابلہ کریں، بلاول کا پھر چیلنج
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42:پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کورونا وائرس میں کمی کے حوالے سے جھوٹ بولا جارہا ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت صدر زرداری کو قتل کروانا چاہتی ہے، جان بوجھ کر صدر زرداری کو حاضری سے استثنٰی نہیں دیا جا رہا۔ ہم این آر نہیں چاہتے ہیں کیسز ہیں تو سزا دیں اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف عدم اعتماد کا عندیہ دے دیا۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ میں محسوس کرتا ہوں کہ میرے والد کو پی ٹی آئی مروانا چاہتی ہے اس سے پہلے بھی جیل میں ادویات نہیں دی جاتی رہیں، ایک عدالت نے وائرس کی وجہ سے ریلیف دیا، دوسری عدالت نہیں دے رہی جبکہ پی ٹی آئی صدر زرداری کو کورونا کروانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خان صاحب! ہمت ہے تو سامنے آکر مقابلہ کریں۔

بلاول بھٹو عمران خان کی نا اہلی پر بھی سیخ پا نظر آئے۔ کہا کہ پاکستان کا نہیں ٹویٹر اور فیس بک کا وزیراعظم ہے۔مائنس ون ہمارا مطالبہ نہیں خود وزیراعظم یہ بات کر رہے ہیں، سپیکر کے جانبدارانہ رویے پر بھی تحفظات ہیں۔

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ آڈیٹر جرنل کی رپورٹ مین دوسو ستر ارب کی کرپشن ہوئی ہے۔ شوگر کمیشن کا ڈرامہ این آر او تھا، وزیراعظم وزیرِاعلٰی پنجاب، اسد عمر اور جہانگیر ترین کو بچایا گیا ہے۔

بلاول بھٹو نے مزید کہا ہے کہ  حکومت نےتنخواہوں اور پنشنز میں اضافہ نہیں کیا،ڈاکٹروں، طبی عملےکابھی تحفظ نہیں کیا، پنجاب کے ڈاکٹرز اور طبی عملے کو رسک الاؤ نس دیا جائے، حکومت نے شروع د ن سے کورونا سے نمٹنے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا،دعویٰ کیا جارہا ہے کہ کورونا کیسز اور ہلاکتیں کم ہورہی ہیں، یہ جھوٹ ہے۔حکومت نے خود کورونا ملک میں لایا ہے،عوام کو ریلیف نہیں مل رہا تکلیف دی جارہی ہے۔

 پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو  زرداری نےکہا ہےکہ عوام کو وزیر اعظم عمران خان کے علاوہ کوئی بھی منظور ہے۔ٹوئٹر پر جاری بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمیں پاکستان کے لیے وزیراعظم چاہیے لیکن بد قسمتی سے ہمارے پاس پی ٹی آئی کا وزیراعظم ہے۔ وزیراعظم خان خود کو ’واحد آپشن‘ قرار دے رہے ہیں لیکن پاکستان کے عوام کو وزیر اعظم عمران خان کے علاوہ کوئی بھی منظور ہے۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ اس حکومت کو لازمی جانا چاہیے۔بلاول نے اپنی ٹوئٹ میں آج لاہور میں اہم پریس کانفرنس کی بھی اطلاع دی۔

 واضح رہے وزیراعظم  عمران خان نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے  کہا کہ میں نے کبھی یہ نہیں کہا میری کرسی مضبوط ہے، آج نہیں تو کل مجھے بھی جانا ہے، میں نے نہیں کہا کہ میری حکومت نہیں جانے والی ،میں نے کبھی نہیں کہا کہ میری کرسی بڑی مضبوط ہے ، کرسی صرف اللہ دیتا ہے ، کبھی آپ کو کرسی چھوڑتے ہوئے گھبرانا نہیں چاہیے ، کرسی آنے جانے والی چیز ہے، اپنے نظریے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرنا۔ مجھے کہا گیا چینی مافیا کومشرف کنٹرول نہیں کرسکا، نوجوان پارلیمینٹیرین کو کہتا ہوں کبھی بھی کرسی چھوڑنے سے گھبرانا نہیں، جدوجہد کے بعد پارٹی چیئرمین نہ بنے تویہ ہوتا ہے، بارش زیادہ آتا ہے توپانی زیادہ آتا ہے۔

یاد رہے بجٹ منظوری سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے تما م پارٹی ارکان اور اپنے اتحادیوں کو وزیر اعظم ہائوس میں عشائیہ دیا تھا اس عشائیہ میں مسلم لیگ ق نے شرکت کے بجائے خود عشائیے کا اہتمام کیا ،سردار اختر مینگل اور ان کی پارٹی کے ارکان بھی شریک نہیں ہوئے تھے،ان تمام کوششوں کے باوجود حکومت سادہ اکثریت سے بجٹ پاس نہیں کروا سکی۔  

Azhar Thiraj

Senior Content Writer