(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی بلال یاسین کا قاتلانہ حملے کے بعد پہلا بیان سامنے آگیا۔
تفصیلات کے مطابق ایم پی اے بلال یاسین نے میوہسپتال میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ معمول کے مطابق نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد اپنے حلقے میں گھوم رہے تھے کہ اچانک 2 لوگ آئے ، وہ سمجھے کہ یہ پولیس والے ہیں ،انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں پتا تھا کہ وہ مجھے مارنے آئے ہیں۔ حاجی اکرم کے گھر کے باہر میرے ساتھ ، اکرم، حاجی توحید اور حاجی لیاقت ساتھ کھڑے تھے۔ اس دوران دو نامعلوم ہنڈا ون ٹو فائیو اپ لائیو فار موٹر سائیکل پر آئے۔
بلال یاسین کا کہنا تھا کہ ایک شخص موٹر سائیکل سے اترا، موٹر سائیکل سوار نے مجھے مارنے کے لئے سیدھے فائر کئے، حملہ آوورں کی فائرنگ سے مجھے تین گولیاں لگیں اور موقع سے فرار ہو گئے۔
مسلم لیگ ن و ممبر پنجاب اسمبلی بلال یاسین کے اوپر قاتلانہ حملے کے بعد پہلا اہم بیان سامنے آگیا pic.twitter.com/aIuQGRsjAw
— Shair E Shahdara (@ChWahidAhmaPMLN) January 1, 2022
واضح رہے لاہور کے موہنی روڈ پر موٹر سائیکل سوار 2 نامعلوم افراد نے رکن پنجاب اسمبلی بلال یاسین پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے تھے۔انہیں زخمی حالت میں میو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے پولیس کے مطابق بلال یاسین کو پیٹ میں دو گولیاں اور ٹانگ میں ایک گولی لگی ہے۔ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ بلال یاسین کی حالت بظاہر خطرے سے باہر ہے لیکن آپریشن کے بعد ہی حتمی رائے دی جاسکتی ہے۔