فوڈ اتھارٹی نے انرجی ڈرنکس کیخلاف کمر کس لی

فوڈ اتھارٹی نے انرجی ڈرنکس کیخلاف کمر کس لی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(عمران یونس) کھلے مرچ مصالحہ کی فروخت، فارما سوٹیکل اجزاء والی ڈرنکس کو انرجی ڈرنکس کہنے اور لکھنے پر پابندی، کمپنیوں کو دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے پر فوڈ اتھارٹی کا لاہور سمیت صوبہ بھر میں آپریشن شروع ہوگیا۔

سال نو  کے آغاز پر فوڈ اتھارٹی کی جانب سے بڑے فیصلے نظر آرہے ہیں، ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے آپریشن ٹیموں کو انرجی ڈرنکس کی فروخت کے خلاف کریک ڈاؤن کی ہدایات جاری کی ہیں۔ اپریل 2018 میں ادویاتی اجزاء والی ڈرنکس کو انرجی ڈرنکس کہنے پر پابندی عائد کی گئی تھی، پراڈکٹ پر لفظ انرجی نہ لکھنے، لیبل پر واضح طور پر''ہائیلی کیفینیٹڈ ڈرنک'' تحریر کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ انرجی ڈرنکس کمپنیوں کو قانون پر عمل درآمد کے لیے 8 ماہ کا بزنس ایڈجسٹمنٹ ٹائم دیا گیا تھا۔

دوسری جانب کھلے مصالحوں کی فروخت پر بھی آج سے پابندی عائد ہے، پابندی کا قانون جون 2017 میں لایا گیا اور کاروبار سے منسلک افراد کو 18 ماہ کا بزنس ایڈجسٹمنٹ ٹائم دیا گیا تھا۔ ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد فوڈ ٹیموں نے لاہور سمیت صوبہ بھر میں کھلے مصالحہ جات کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے۔

ڈی جی فوڈ اتھارٹی کیپٹن (ر) محمد عثمان کے مطابق نئے قانون کے تحت پیکنگ پراجزاء، وزن، تاریخ اجراء اور مدت استعمال درج کرنا لازم ہے۔ ہر قسم کی مصالحہ پراڈکٹس پر مینوفیکچرر کمپنی، سپلائر کا نام اور پتہ لکھنا لازمی ہے۔