کینیڈا نے نئے آنے والے بین الاقوامی طلباء کے داخلے پر دو سال کی پابندی کا اعلان کردیا

کینیڈا نے نئے آنے والے بین الاقوامی طلباء کے داخلے پر دو سال کی پابندی کا اعلان کردیا
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:  کینیڈا کی حکومت نے نئے آنے والے بین الاقوامی طلباء کے داخلے پر دو سال کی پابندی کا اعلان کیا ہے۔

 کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا نے فروری 2026 تک بین الاقوامی طلبہ کو داخلے دینے والے نئے کالجوں پر پابندی کا اعلان کرتے ہوئے ایک اہم قدم اٹھایا ہے، اس فیصلے کا مقصد ثانوی کے بعد کی تعلیم کے معیار سے متعلق خدشات کو دور کرنا اور اداروں کے استحصال سے بین الاقوامی طلباء کی حفاظت کرنا ہے۔

 برٹش کولمبیا کی نامور یونیورسٹیوں میں بین الاقوامی طلباء بڑی تعداد میں داخلہ لیتے ہیں تاہم اب یہ اقدام تعلیم کے شعبے میں سخت ضابطوں کی طرف نشاندگی کرتا ہے۔

  یہ صوبہ نجی تعلیمی اداروں میں کم از کم زبان کے اسکور کے تقاضے متعارف کرانے اور لیبر مارکیٹ کی شرائط اور ڈگریوں کے معیار کو بلند کرنے کا ارادہ رکھتا ہے چنانچہ یہ تبدیلیاں تعلیمی معیار کو بڑھانے اور بین الاقوامی طلباء کے مفادات کے تحفظ کے لیے حکومت کے عزم کو واضح کرتی ہیں۔

 2023 میں کینیڈا کے 500,000 مستقل رہائشیوں اور 900,000 غیر ملکی طلباء کو داخلہ دینے کے ہدف کے باوجود اسے اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے چیلنجز کا سامنا ہے،ملک کو اس وقت 345,000 یونٹس کے مکانات کی کمی کا سامنا ہے جو موجودہ امیگریشن پالیسیوں کے پائیدار ہونے کے بارے میں خدشات کو جنم دیتا ہے۔

 بین الاقوامی طلباء پر دو سال کی پابندی کا یہ فیصلہ آبادی میں اضافے کو مدِ نظر رکھتے ہوئے مکانات کی کمی کو پورا کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔

 برٹش کولمبیا اور وفاقی سطح پر کیے گئے اس طرح کے فیصلے آنے والے سالوں میں بین الاقوامی تعلیم اور امیگریشن کی نئی راہ ہموار کریں گے۔ 
 

Ansa Awais

Content Writer