تعلیمی ادارے کھلتےنئی پابندیاں عائد

تعلیمی ادارے کھلتےنئی پابندیاں عائد
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی42)ہائی،ہائرسکینڈری سکولزکےبعدپرائمری،مڈل سکولزبھی کھل گئے، طلبہ وطالبات کو بغیرماسک کے سکولزداخلےکی اجازت نہیں،تعلیمی ادارے کھلنے پربچوں میں خوشی کی لہردوڑگئی۔

تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں پرائمری، مڈل سکول اور یونیورسٹیاں آج سے کھل گئیں، ملک بھر میں 67 روز بعد پرائمری اور مڈل سکولز آج سے کھل گئے ہیں، یونیورسٹیوں میں بھی تعلیمی سرگرمیاں بحال ہوں گیئں۔ تعلیمی اداروں میں دوسرے مرحلے کے تحت باقی کلاسز کا آغاز ہوگا۔

حکومتی ہدایات کے مطابق تعلیمی اداروں میں دوسرے مرحلے کے تحت باقی کلاسز کا آغازہو گا۔ محکمہ سکول ایجوکیشن اور ہائر ایجوکیشن کے مطابق طلبہ کو متبادل دنوں میں بلایا جائے گا۔ سکولوں اور کالجز میں سمارٹ نصاب کے مطابق تعلیمی دی جائے گی جبکہ کچھ جامعات میں آن لائن اور بعض میں طلبہ کے امتحانات آن کیمپس ہونگے۔ کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد لازمی قرار دیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں طلبہ وطالبات کو بغیرماسک کے سکولزداخلےکی اجازت نہیں،تعلیمی ادارےکھلنےسےاڑھائی کروڑ سےزائدبچےسکول آئیں گے،لاہور میں 12لاکھ سےزائد بچے سکول آئیں گے،50فیصد طلبہ ایک روز،50فیصد اگلے روزسکول آئیں گے،کوروناایس او پیز پرسختی سےعملدرآمدکی ہدایات جاری کی گئیں،کلاس رومز میں بچوں کے مابین 3 فٹ کا فاصلہ رکھا جائےگا،وزیرتعلیم مرادراس آج سکولوں کی داخلہ مہم کاافتتاح بھی کریں گے۔

اساتذہ کاکہناتھاپہلے مرحلے میں نہم سے بارہویں جماعت کے طلباء کیلئے سکول و کالج کھولے گئے تھے, دوسرے مرحلے میں پرائمری ،مڈل اور جامعات کو کھول دیا گیا ہے, تعلیمی ادارے کھولنا حکومت کا احسن فیصلہ ہے،پہلے ہی بچوں کا بہت زیادہ تعلیمی نقصان ہو چکا ہے، تعلیمی ادارے مزید بند رکھنے سے بچوں کا سال ضائع ہونے کا خدشہ تھا، طلباء نے خوشی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ دوستوں اور اساتذہ سے مل کر بہت خوش ہیں، اساتذہ کی رہنمائی سے اپنا تعلیمی نقصان پورا کریں گے۔

واضح رہے گزشتہ روززڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور نے سرکاری سکولوں کی اتوار کے روز کی چھٹی بند کردی تھی،چھٹی کے روزسکول سربراہان حاضر ہوں گے اورب فارم کا اندراج سو فیصد یقینی بنائیں۔انرولمنٹ مہم کے لئےسکولوں کے باہر بینر آویزاں کریں،سکول سربراہان کے ساتھ ضروری سٹاف بھی سکول حاضر ہوگا۔سکول سربراہان ڈی ای او سکینڈری سے سرٹفیکیٹ لیں گے۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer