نریندر مودی کی دبئی میں قطر کے امیر سے بات کرنے کی مضحکہ خیز کوشش کی ویڈیو جگ ہنسائی کا باعث بن  گئی

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: دبئی میں  عالمی ماحولیاتی کانفرنس کوپ  ٹوئنٹی ایٹ کے دوران بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کی قطر کے امیرشیخ تمیم بن حماد التہانی کے ساتھ چلتے چلتے منت سماجت جیسے انداز میں گفتگو کرنے کی کوشش کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی، کہا جا رہا ہے کہ نریندر مودی ایک بار پھر بھارت کی جگ ہنسائی کا سبب بن گئے۔

بھارت کے  وزیراعظم نریندر مودی  بھارت میں پانچ ریاستوں کے ریاستی الیکشن میں اپنی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی متوقع شکست کے متعلق ایگزٹ پولز سامنے آنے پر جگ ہنسائی سے بچنے کے لئے عاملی ماحولیاتی کانفرنس میں شرکت کے بہانے دبئی آ گئے تو یہاں بھی جگ ہنسائی ان کا انتظار کر رہی تھی۔ لوگ کہہ رہے ہیں کہ نریندر مودی کا غیرملکی دورہ  ہو اور  وہ بھارت کی جگ ہنسائی کا باعث نہ بنیں یہ کیسے ہوسکتا ہے۔
بھارت کے وزیراعظم دبئی میں ہونے والی عالمی ماحولیاتی کانفرنس کوپ  ٹوئنٹی ایٹ  میں شرکت کیلئے بھارت مین اپنی جماعت اور حکومت کو عدم مقبولیت کے گرداب میں چھوڑ کر خود دبئی چلے آئے ہیں۔
دبئی میں  عالمی ماحولیاتی کانفرنس کوپ  ٹوئنٹی ایٹ کی شیڈولڈ سرگرمیوں کی سائیڈلائن پر  جب تمام لیڈر ایک جگہ موجود تھے تو نریندر مودی نے قطر کے امیر  شیخ تمیم بن حماد التہانی سے سر راہ ملاقات کرنے کی بھرپور کوشش کی لیکن قطر کے امیر شیخ حماد نے نریندر مودی پر توجہ نہ دی۔ اس واقعہ کی ویڈیو بن گئی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ قطر کے امیر سے نریندر مودی بات کرنے کی بھرپورکوشش کررہے ہیں لیکن قطر کے امیر انھیں اہمیت نہیں دے رہے،اور ان کی طرف دیکھے بغیر آگے بڑھتے جا رہے ہیں۔سوشل میڈیا پر بھارتی وزیراعظم کی فوٹو اور ویڈیو وائرل ہے جس پر تبصرے  کیے جارہے ہیں کہ مودی قطر سے کہہ رہے ہیں کہ انکےسابق بحریہ کے اہلکاروں پر کچھ رحم کیا جائے، قطر کی ایک عدالت نے بھارت کی بحریہ کے سابق اہلکاروں اور انٹیلیجنس ایجنسی کے مبینہ ملازموں کو قطر کی جاسوسی کے الزامات کے مقدمہ میں سزائے موت سناچکی ہے۔ یہ سب لوگ اس وقت قطر کی جیل میں قید ہیں اور بظاہر قطر کی ھکومت ان کو عدالت سے سنائی گئی سزا پر عملدرآمد کے ضمن میں نرمی کرنے کا کوئی عندیہ نہیں دے رہی۔

قطر میں بھارتی انٹیلیجنس کے ملازموں کو سنائی گئی سزا نریندر مودی کے لئے بین الاقوامی سطح پر سبکی کا واحد واقعہ نہیں،  دو دن ہی پہلے امریکہ میں نیویارک کی ایک عدالت نے بھارت کے ایک سرکاری ملازم کے ایجنٹ بھارتی شہری پر ایک امریکی خالصتانی شہری کے قتل کی منصوبہ بندی کے سنگین الزام کے مقدمہ میں فرد جرم عائد کر دی ہے۔ اس سے قبل دو ماہ پہلے کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو  ایک کینیڈین خالصتانی شہری کے قتل کی سازش میں بھارت کی حکومت کو ملوث قرار دے کر نریندر مودی سے براہ راست بھارتی حکومت کے ذمہ دار اہلار کے خلاف تحقیقات میں تعاون کے مطالبات کر چکے ہیں جس کے بعد بھارت اور کینیڈا کے تعلقات مین شدید کشیدگی پیدا ہو گئی جو اب تک جاری ہے۔ 

ان واقعات سے قبل منی پور میں نسلی اقلیت کے خلاف جینو سائیڈ کے معاملہ مین یورپی پارلیمنٹ فرانس مین اپنے اجلاس مین ایک سخت قرارداد منظور کر چکی ہے جس مین منی پور کے جینوسائیڈ کو بھارت کی نریندر مودی حکومت کی ہندوتوا پر مبنی پرتشدد پالیسیوں کا شاخسانہ قرار دیا گیا تھا۔ اس قرارداد میں وزیراعظم نریندر مودی سے منی پور میں نسلی اقلیت کے تحفظ کے لئے اقدامات کرنے کو کہا گیا تھا جو مودی نے داخلی سیاست میں اپنے مفادات کے خلاف گردانتے ہوئے کبھی نہیں کئے۔