(درِ نایاب) ڈالر138 پر پہنچنے سے منصوبہ کی بنیادی لاگت 2کھرب 24ارب سے تجاوز کر گئی ، 27 ماہ میں منصوبہ مکمل نہ ہونے سے یومیہ جرمانہ بھی ادا کرنا پڑے گا ، ایک سال ایک ماہ کی تاخیر، جرمانہ کی مد میں 2ارب 17کروڑ 80لاکھ روپے ادا کرنا ہوں گے ۔
ملکی تاریخ میں ماس ٹرانزٹ کا سب سے بڑا منصوبہ ڈالر کے 138 پر پہنچنے سے اورنج لائن منصوبہ کی بنیادی لاگت دو کھرب چوبیس ارب سے تجاوز کرگئی ہے ۔ اورنج لائن کا معاہدہ چین کے ساتھ 2015 میں 101 روپے فی ڈالر کے حساب سے کیا گیا تھا، اورنج لائن کا معاہدہ 1.626 ملین یو ایس ڈالر میں کیا گیا تھایعنی منصوبے کی کل لاگت ایک کھرب باسٹھ ارب ساٹھ کروڑ تھی۔
2018 میں ڈالر بڑھنے سے یہ لاگت دو کھرب چوبیس ارب تیس لاکھ تک پہنچ گئی، اورنج لائن منصوبہ بروقت مکمل نہ کرنا سے شدید مالی نقصان ہوا ، کنٹریکٹ کے مطابق منصوبہ ستائس ماہ کے اندر جون دوہزار اٹھارہ میں مکمل ہونا تھا۔
دوسری جانب سپریم کورٹ میں پنجاب حکومت نے اورنج لائن کی تکمیل کی نئی تاریخ جولائی دوہزار انیس کی تاریخ دے رکھی ہے۔ معاہدے کے مطابق 27 ماہ میں منصوبہ مکمل نہ ہونے سے یومیہ جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا ۔ ذرائع کے مطابق اورنج لائن کا کم سے کم یومیہ جرمانہ ساڑھے پانچ کروڑ روپے ہوگا، اسی تناسب سے ایک سال ایک ماہ کا جرمانہ دو ارب سترہ کروڑ اسی لاکھ روپے ہوگا۔