سات بہنوں کا اکلوتا بھائی 12 سالہ مزدوربھی دہشتگردی کی نذر ہو گیا

Khar Terrorist attack, City42, five kids among the deceased, Suicide attack
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: باجوڑ میں ہونے والے دھماکے میں پانچ بچے بھی جاں بحق ہوئے جن میں سے ایک 7 بہنوں کا اکلوتا بڑا بھائی 12 سالہ ابوذر بھی تھا جو گھر کے معاشی حالات دور کرنے کے لیے چپس فروخت کرتا تھا، وہ ورکرز کنونشن میں چپس بیچنے ہی گیا تھا لیکن دھماکا ہوگیا۔

ضلع باجوڑ میں اتوار کو جے یو آئی کے ورکرز کنونشن میں ہونے والا دھماکا کئی جانیں لے گیا لیکن اس دھماکے میں سات بہنوں کا اکلوتا بھائی اور اپنے والد کی جان 12 سالہ ابوذر خان بھی جان سے چلا گیا۔

ابوذر کا تعلق باجوڑ کی تحصیل خار کے علاقے شنڈئی موڑ توحید آباد سے تھا جو ساتویں کلاس کا طالب علم تھا اور اسکول کی چھٹیوں اور فارغ وقت میں چپس فروخت کرتا تھا تاکہ گھر کے معاشی مشکلات دور کرنے میں مدد کرسکے۔

ابوذر کی گرمیوں کی چھٹیاں تھیں وہ صبح مدرسے قرآن پاک پڑھنے جاتا،  9 بجے واپس آکر بازار سے چپس وغیرہ لے کر آتا اور پھر بیچنے چلا جاتا تھا،  جہاں لوگ زیادہ جمع ہوتے وہ وہاں پہنچ کر چپس بیچتا تھا۔ 

ابوذر کے والد نے بتایا کہ جب دھماکا ہوا اور ابوذر کہیں نہیں ملا تو اسے اسپتال میں ڈھونڈا، زخمیوں میں دیکھا ابوذر نہیں ملا، پھر مردہ خانے میں کپڑوں سے ابوذر کی پہچان ہوئی۔ مردہ خانے میں ایک بچے پر چادر پڑی تھی ہٹاکر دیکھا تو چہرہ ناقابل شناخت تھا، کپڑوں سے مجھے کچھ شک ہوا کہ یہ میرا بچہ ہے، نہ اس کے پیروں میں کچھ تھا، نہ ہاتھ میں کچھ تھا، دوسری کوئی نشانی نہیں صرف کپڑوں سے پہچانا۔

ابوذر کے چچا کا کہنا تھا کہ ابوذر سمجھ دار بچا تھا۔ اپنے گھر کی غریبی کو سمجھتا تھا۔ باجوڑ دھماکے میں صرف ابوذر ہی نہیں مزید چار بچے بھی جاں بحق ہوئے جو اپنے اپنے گھر ولوں  کے لئے کچھ اضافی آمدن حاصل کرنے کے لئے قہوہ بیچنے کا کام کرتے تھے۔ خودکش بمبار نے ان بچوں کو زندگی کی بہاریں دیکھنے سے پہلے ہی موت کی وادی میں دھکیل دیا۔