مردان میں ایم پی اے کا پیسکو دفتر پر حملہ، چیف ایگزیکٹو نے پولیس سے کارروائی کا مطالبہ کر دیا

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: پشاور الیکٹرک کمپنی پیسکو کے چیف ایگزیکٹو نے مردان پولیس کے سربراہ سے کہا ہے کہ مردان میں ایک پیسکو آفس میں زبردستی گھس کر ایس ڈی اور دیگر عملہ کو یرغمال بنانے، تشدد کرنے، عمارت سے نیچے گرانے پر اکسانے میں ملوث ایم پی اے عبدالسلام اور اس کے ساتھیوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔ 

ایم پی اے عبدالسلام نے اپنے کارکنوں اور  بعض پولیس کاہلکاروں کے ہمراہ پیسکو مردان آفس پر حملہ کر کے عملے کو زد و کوب کیا، گالم گلوچ کی، جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔آن ڈیوٹی ایس ڈی او پار ہوتی طلحہٰ احمد کو یر غمال بنایا اور ان پر تشدد کیا،ایم پی اے عبدالسلام نے مظاہرین کو اکسایا کہ ایس ڈی او سمیت دیگر پیسکو عملے کو بلڈنگ کی تیسری منزل سے گرا دیں۔ 

اس حملہ کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایم پی اے عبدالسلام کے پوچھنے پر جونہی طلحہ احمد نے بتایا کہ وہ ایس ڈی او ہیں تو اسی لمحے ایم پی اے عبدالسلام نے اپنے ساتھیوں سے کہا کہ اس کو پکڑ کے نیچے پھینک دو۔

ایم پی اے کی جانب سےعلاقہ میں لوڈمنیجمیٹ میں کمی اور دیگر بجلی مسائل کے حل کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔

پشاور الیکٹرک کمپنی کے ترجمان نے بزید بتایا کہ مردان کا یہ علاقہ بجلی چوری کی کثرت اور واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث "ہائی لاسز ایریا " شمار ہوتا ہے۔ 

چیف ایگزیکٹو پشاور الیکٹرک کمپنی نے اس واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او مردان سے قانونی کارروائی کا مطالبہ کر دیاہے۔

پیسکو کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس سانحہ کا مقصد محض شر انگیزی پھیلانے اور سیاسی دباؤ  ڈالنے کے سوا کچھ نہیں تھا۔

ایس ڈی او کی مقدمہ درج کرنے کی درخواست

 پیسکو کے ایس ڈی او   طلحہ احمد نے عبدالسلام آفریدی ایم پی اے پر انہیں یرغمال بنانے اور دھمکیاں دینے کے الزامات عائد کرتے ہوئے پولیس کو ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لیے درخواست دے دی ہے۔ درخواست میںایس ڈی او طلحہ احمد نے کہاہے کہ ایم پی اے عبدالسلام آفریدی، ساجد مہمند اور درجنوں دیگر افراد کے ساتھہ ایکسین ون کے دفتر آیا  اور ایس ڈی او ہوتی طلحہ احمد کے ساتھ بجلی کے مسئلے پر تکرار کرنے کے دوران ان پر حملہکرنے  کی کوشش کی اور اپنے ساتھ آنے والے ہجوم کو  اکسایا  کہ وہ پیسکو کے اہلکاروں کو بلڈنگ کی تیسری منزل سے نیچے گرا دیں۔ یہ لوگ ہاتھاپائی پر اتر آئے تا ہم پیسکو اہلکاروں نے ایس ڈی او کو بچا لیا۔