3 ایم پی او کے تحت نظر بندی کا حکم کالعدم، 13 افراد کی رہائی کا حکم

3 ایم پی او کے تحت نظر بندی کا حکم کالعدم، 13 افراد کی رہائی کا حکم
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( سٹی42) لاہور ہائیکورٹ نے ڈی سی لاہور کا 3 ایم پی او کے تحت 13 افراد کی نظر بندی کا حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے رہا کرنے کی ہدایت کر دی۔

  لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد امجد رفیق نے حافظ علی رضا سمیت 13 افراد کی نظر بندی کے خلاف درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کیا۔ فیصلہ 9 صفحات پر مشتمل ہے۔فیصلے میں کہا گیا کہ نظر بندی کسی کو قید کرنے کا متنازعہ طریقہ ہے جو ریاست کو کسی کی آزادی سلب کرنے کی اجازت دیتا ہے، اکثر نظر بندی نیشنل سیکیورٹی اور پبلک آڈر کے لیے کی جاتی ہے، خاص طور پر جنگ کے زمانے میں پریوینٹیو نظربندی قانونی ہوتی ہے۔

 تحریری فیصلے میں کہا گیا ایم پی او 3 کا مقصد کسی بھی شخص کو امن و امان اور پبلک سیفٹی کے خلاف کام کرنے سے روکنا ہے، اس کا نتیجہ اخذ کرنے کے لیے ریکارڈ پر کچھ ٹھوس موجود ہونا چاہیے، یہ ٹھوس مواد ایس ایم ایس، وٹس ایپ میسیج، سوشل میڈیا اکاونٹس، پمفلٹ، تصویر، کتاب، بینر، پوسٹر کی صورت میں ہونا چاہیے۔

  لاہور ہائیکورٹ نے فیصلے میں کہا کہ ٹھوس مواد، ریلی کی ریکارڈنگ، کال ریکارڈ، جیو فینسنگ، پبلک میٹنگ میں تقریر اور ایجنسیوں کی رپورٹ کی شکل میں بھی ہوسکتا ہے، ٹھوس مواد میں ڈیجیٹل مواد، وال چاکنگ، خفیہ ٹرانزیکشن، سیاسی جماعتوں سے وابستگی اور ممبر شپ ریکارڈ بھی ہو سکتی ہے، نظر بند افراد کے خلاف ایسا کوئی مواد موجود نہیں اس لئے عدالت نظر بند افراد کو رہا کرنے کا حکم دیتی ہے۔واضح رہے تمام نظر بند افراد نے عدالت میں گھر یا کام والی جگہوں سے حراست میں لیے جانے کا بیان دیا۔ ان افراد کو ڈپٹی کمشنر لاہور نے 21 مارچ کو نظر بند کرنے کا حکم جاری کیا۔

Ansa Awais

Content Writer